نمائش

حضرت مرزا مسرور احمد
خلیفة المسیح الخامس


سلائیڈ شو گیلری

حضرت مرزا مسرور احمد


حضرت مرزا مسرور احمد ،خلیفۃ المسیح الخامس اید ہ اللہ تعالی بنصرہ العزیزجماعتِ احمدیہ مسلمہ عالمگیر کے موجودہ امام ہیں۔آپ حضرت مرزا غلام احمد صاحب قادیانی مسیح موعود علیہ السلام بانئِ جماعتِ احمدیہ کے پانچویں خلیفہ ہیں۔
حضرت مرزا مسرور احمد اید ہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز 15 ستمبر1950ء کو حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب مرحوم اور حضرت صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ مرحومہ کے ہاں ربوہ ،پاکستان میں پیدا ہوئے۔ 1976 ء میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ،پاکستان سے ایگریکلچرل اکنامکس میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد دینِ اسلام کی تبلیغ و خدمت کی خاطرآپ نے اپنی زندگی وقف کرنے کی توفیق پائی۔ خدمتِ اسلام کے لئے1977 ء میں آپ غانا تشریف لے گئے جہاں آپ نے کئی سال تک مختلف احمدیہ سکولوں کے پرنسپل کے طور پر فرائض سر انجام دئے۔وہاں قیام کے دوران آپ نے سلاگا،غانا میں احمدیہ سیکنڈری سکول کا قیام فرمایا اور پہلے دو سال تک اس کے پرنسپل کے فرائض سرانجام دئیے۔ غانا سے مرکزِ احمدیت ربوہ واپسی کے بعد حضور اید ہ اللہ تعالیٰ نے جماعت کے مختلف عہدوں پر فائز رہتے ہوئے نمایاں خدمات سرانجام دیں ۔1999ء میں معاندینِ سلسلہ کی طرف سے قرآنی الفاظ مٹانے کے سراسرجھوٹے الزام میںآپ کو اسیرراہِ مولیٰ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔
22 اپریل 2003 ء کو اللہ تعالیٰ نے آپ کو خلیفۃ المسیح کے منصب پر فائز فرمایا۔آپ دنیا کے 200 سے زائد ممالک میں پھیلی ہوئی جماعت احمدیہ عالمگیر کے اما م ہیں۔
خلافت کے منصب پر فائز ہونے کے بعد حضور اید ہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کی بنیادی تعلیم یعنی توحید اور امن وآشتی کا پیغام دنیا بھر میں پھیلانے کی غرض سے اخبارات،میڈیا اور انٹرنیٹ وغیرہ کے ذریعہ عالمگیر تحریک شروع فرمائی۔ آپ کی زیر نگرانی اس تحریک کے تحت مختلف ممالک میں جماعتِ احمدیہ نے اسلام کی حقیقی اور پر امن تعلیم سے دنیا کو روشناس کرانے کی غرض سے مختلف پروگرام کئے ۔آج دنیا بھر میں احمدی مسلمان اس مقصد کے لئے ہر ممکن طور پر کوشش کررہے ہیں۔ ’’امن‘‘ کے پیغام کے بارہ میں لاکھوں کی تعداد میں اشتہارات اور پمفلٹ مسلم اورغیر مسلم لوگوں میں تقسیم کئے جارہے ہیں،بین المذاہب جلسے اور ’’امن‘‘ کے عنوان سے مجالس منعقد کی جارہی ہیں اور قرآنِ مجید کی حقیقی اور عظیم الشان تعلیم سے دنیا کو روشناس کرانے کے لئے مختلف مقامات پر نمائش لگائی جارہی ہے ۔ان مساعی سے متاثر ہوکر دنیا بھر میں ریڈیو ،ٹیلی ویژن اور اخبارات نے بھی خبریں شائع کی ہیں جو اس بات کی شہادت ہے کہ اسلام اپنے پیروؤں کو جس ملک میں وہ سکونت پذیر ہیں اس سے امن وفاداری اور انسانیت کی فلاح کی تعلیم سکھاتا ہے۔
2004 ء میں حضور اید ہ اللہ تعالیٰ نے دنیا بھر میں امن کانفرنس منعقد کرنے کی تحریک فرمائی جس میں مختلف طبقاتِ فکر کے لوگ مل بیٹھ کر معاشرے میں امن و ہم آہنگی کی فضاکو بہتر بنانے کے بارہ میں بات چیت کریں۔ہر سال یہ کانفرنس بہت سے وزراء ،ممبرانِ پارلیمنٹ، سیاست دان،مذہبی راہنما اور دوسرے رؤساءِ قوم کی توجہ کا مرکز بنتی ہے۔حضورانور اید ہ اللہ تعالیٰ نے معاشرہ میں انسانیت کی خدمت کا جذبہ عام کرنے اور اس جذبہ کو تقویت پہنچانے کے پیشِ نظر مختلف ممالک کے دورہ پربھی لے جاتے ہیں ۔آپ کی زیرِ قیادت جماعتِ احمدیہ کے ذریعہ متعدد سکول اور ہسپتال کھولے گئے جو دنیا کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں ضرورت مندوں کوتعلیم اور علاج کی سہولیات مہیا کرتے ہیں۔
حضور اید ہ اللہ تعالیٰ نے معاشرے میں مختلف طبقات میں امن کے قیام کے لئے کئی اقدامات فرمائے۔حضور ممبرانِ جماعت احمدیہ کو ہر دم یہی نصائح فرماتے ہیں کہ انفرادی طور پر اپنے نفس کے ’’جہاد‘‘ میں ہر دم کوشاں رہیں کیونکہ نفس کا جہاد ہی درحقیقت سب سے بڑا جہاد ہے،تاکہ ہر احمدی مسلم پہلے انفرادی سطح پر امن قائم کرنے والا ثابت ہو اور پھر قیامِ امن کے دوسرے متلاشیوں کے لئے بھی امن کی راہیں متعین کرنے والا بنے ۔حضور نے غیر از جماعت لوگوں کو بھی یہی پیغامِ امن کا نسخہ پیش فرمایا ہے۔میلبورن میں ایک استقبالیہ میں قیامِ امن کی کو ششوں کے بارہ میں ایک سوال کے جواب میں حضور اید ہ اللہ نے فرمایا:اگر آپ لوگ خود پر امن ہیں تو دوسروں میں بھی امن کا جذبہ منعکس کرنے والے ہوں گے اور اگر ہم میں سے ہر کوئی پر امن ہو جائے تو ہم مجموعی طور پر یقیناً دوسروں میں امن منعکس کرنے والے بن جائیں گے۔ حضور اید ہ اللہ انفرادی طور پر ،مجموعی طور پر،مقامی اور قومی سطح پراور پھر بین الاقوامی سطح پر سب کو اسلامی تعلیمات کے جھنڈے تلے آکر امن کے عملی قیام کے لئے کوششوں کے لئے نصائح فرمارہے ہیں۔
حضرت مرزا مسرور احمد اید ہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز آج کل لندن میں قیام پذیر ہیں۔احمدیہ مسلم جماعت عالمگیر کے امام ہونے کے ناطے حضورآج توحید اور امن وآشتی کی تعلیمات کا درس دیتے ہوئے اسلام کا حقیقی اور بنیادی پیغام از سرِ نودنیا تک پہنچانے کے علمبردار ہیں تاکہ دنیاپرحضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا جھنڈا لہرانے لگے۔

مزید پڑھیں